|
|
سعودی عرب کی حمایت یافتہ تبلیغی جماعت انسانوں کو حیوان بنا رہی ھے
ظاھری تعلیم ظاھری اخلاق و کردار کا تزکیہ کرتی ھے، رب سے تعلق باطنی تعلیم کے ذریعے جڑتا ھے۔اور دنیا یا تو باطنی تعلیم کی منکر ہے یا نا آشنا ہے۔
ہر مذہب میں رب کی طرف سے دو قسم کی تعلیم متعارف کرائی گئی۔ظاھری تعلیم ظاھری کردار و اخلاق کے تزکیہ کےلیے جبکہ رب سے تعلق جورنے کےلیے باطنی تعلیم متعارف کرائی گئی۔ظاھری تعلیم کتابوں میں محفوظ ہے اور کسی بھی وقت بغیر استاد کے بھی سیکھی جاسکتی ھے۔لیکن باطنی تعلیم سینہ بہ سینہ چلتی آئی۔ہر مذھب میں ایسے گروہ اور فرقہ ہوئے ہیں جنہوں نے باطنی تعلیم کو رَد کیا اور عالمی سطح پر اس تعلیم کی شدید مخالفت کری۔ فرقہ وہابیہ اسلام کا ایسا سیاہ باب ھے جس نے اسلام کی ظاھری تعلیمات کو بھی توڑمروڑ کر ایسا بنا دیا کہ اب اس سے ظاھری کردار و اخلاق کا تزکیہ بھی نا صرف ناممکن ہوگیا بلکہ اس تعلیم نے انسانوں کو نفرت اور قتل و غارت کا ناسور بنا دیا ہے۔ آج پوری دنیا میں فرقہ وہابیہ کی تبلیغی جماعت کا پھیلایا ہوا نام نہاد اسلامی ناسور ہی وبال جان بنا ھوا ھے۔ فرقہ وہابیہ نے اسلامی تبلیغ کی آڑ میں دنیا بھر میں اسلامی دہشت گردی پھیلا دی ہے۔طالبان اور القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیمیں فرقہ وہابیہ کا پیدا کردہ فتنہ ہیں۔ اور آج پوری انسانیت اس نام نہاد اسلامی تبلیغ سے ظلم ا استبداد کا شکار ھے۔ فرقہ وہابیہ کے تبلیغی مراکز پوری دنیا میں قائم ہیں، اور پوری دنیا کو یہی تاثر دیا جاتا ھے کہ یہ تبلیغی جماعت بہت خدا ترس، انسان دوست اور مذھبی جماعت ہے، لیکن اسلامی تبلیغ کے درپردہ تبلیغی جماعت کے کیا عزائم ہیں اس سے اقوام عالم ابھی شاید مکمل طور پر آشنا نہیں ہیں۔ اس تبلیغ کی آڑ میں نفرت اور قتل و غارت کا جو مکروہ باب کھلا ھوا ھے اس نے آج پوری انسانیت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ ظاہری تعلیم کا فتنہ اس قدر پھیل گیا ھے کہ اب تبلیغی جماعت معصوم مسلم کو جنت میں محل اور ستر حوروں کا لالچ دےکر غیر مسلم افراد کے قتل پر مائل کررہی ھے۔ معصوم بچوں سے لیکر نوجوان اور پھر عوام انسانوں سے لیکر پیشہ ور ماہرین کو بھی اس نفرت کے کاروبار میں جنت اور حوروں کا لالچ دےکر شامل گناہ کرلیا گیا ھے۔معصوم بچوں کے اجسام پر بم باندھ کر انہیں خود کش حملوں میں استعمال کیا جارہا ھے۔ڈاکٹرز کو خود کش حملہ آور بنایا جارہا ھے۔جبکہ ڈاکٹرز تو زندگی بچانے کےلیے رات دن ہسپتالوں میں مصروف رہتے ہیں، ایک ڈاکٹر تو قوم اور مذھب کے تفاوت سے بالاتر ہوکر ہر انسان کی زندگی بچانے کےلیے سرتوڑ کاوشیں کرتا رہتا ھے۔لیکن فرقہ وہابیہ کی تبلیغ نے ان ڈاکٹرز کو بھی موت کا سوداگر بنا ڈالا۔ اسلامی تبلیغی جماعت کے یہ نفرت زدہ انسان نما حیوان پوری دنیا میں ہر محکمہ میں موجود ہیں۔کب کہاں کس وقت کس عمارت میں بم بلاسٹ ہوجائے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔جو فتنہ نیویارک امریکہ کے جڑواں ٹاورز کو طیاروں سے تباہ کرکے ظلم کا جو باب شروع ہوا تھا آج فرقہ وہابیہ نے اس ظلم کو بین الاقوامی سطح پر پھیلا دیا ھے۔اسلامی تبلیغی جماعت کی یہ کیسی تبلیغ ھے جس سے انسان کو حیوان بنایا جارہا ھے؟
اس فتنہ اسلام سے کس طرح نبردآزما ھوا جائے؟ جہاں مذھب کی آڑ میں نفرت اور قتل و غارت کا بازار گرم ہے وہاں رب نے محبت و عشق کی باران رحمت کا باب بھی کھولا ھوا ہے۔ مہدی فاونڈیشن انٹرنیشنل سیدنا امام مہدی راریاض گوھر شاہی علیہ السلام کی عطا کردہ تعلیم عشق پوری انسانیت میں عام کرنے میں کوشاں ہے۔یہ تعلیم عشق مذھب و ملت سے بالاتر ہوکر تمام انسانیت کو سکھائی جارہی ہے۔رب کا نور دلوں اور ارواح میں بسانے کا انتظام کیا جارہا ھے۔نفرت کو دلوں سے نکالنے کےلیے رب کی محبت کا بیج بویا جارہا ھے۔ یہ تعلیمات کل انسانیت کے لیے قابل قبول اور باعث رحمت ھیں۔ سیدنا راریاض گوھر شاہی اور عیسی علیہ السلام کی تصاویر چاند، مریخ اور حجر اسود پر نمایاں ہوچکی ہیں۔تصاویر کا یہ ظہور رب کی طرف سے اعلان ھے کہ سیدنا راریاض گوھر شاہی امام مہدی المنتظر ہیں اور عیسی علیہ السلام اس دنیا میں دوبارہ جلوہ افروز ہوچکے ھیں۔ طالبان اور القاعدہ کے ملا عمر اور اسامہ بن لادن ہی مسیح دجال ہیں۔دجال کا فتنہ اسلام سے ظاھر ہوچکا ھے۔اور عالمی سطح پر جاری یہ دہشت گردی دراصل فتنہ دجال ہے۔اس فتنہ کو ختم کرنا انسانوں کے اختیار سے باھر ھے۔اس کو ختم کرنے کےلئے امام مہدی راریاض گوھر شاہی اور حضرت عیسی علیہ السلام کا ظہور ہوچکا ھے۔ امام مہدی راریاض گوھر شاہی اور عیسی علیہ السلام ملکر دجال کے خلاف جنگ کرینگے۔ دجالیوں کی اکثریت کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائےگا، اور اس کے بعد پوری دنیا میں امن و شانتی قائم ہوجائے گی۔ تمام مذاھب ختم ہوکر دین الہی عشق الہی میں ضم ہوجائيں گے۔ ہر طرف محبت عشق امن وامان ہوگا۔ خداوند کی سلطنت قائم ہوجائے گی۔ امام مہدی راریاض گوھر شاہی اور عیسی علیہ السلام کا تسلط اقوام عالم کے قلوب پر قائم ہوجائے گا، اور اس طرح اس دنیا کا اختتام محبت، امن و شانتی پر ہوجائے گا۔ |